کنجکٹوائٹس، آشوبِ چشم کیا ہے؟ آنکھوں کی متعدی بیماری – علامات، وجوہات اور احتیاطی تدابیر اور علاج

آشوبِ چشم (آنکھوں کا سرخ ہونا) کی ممکنہ وجوہات:



1. وائرس یا بیکٹیریا کا انفیکشن
یہ سب سے عام وجہ ہے، اور یہ ایک دوسرے کو چھونے سے پھیل سکتا ہے۔
2. الرجی (حساسیت)
گردوغبار، پولن، دھواں یا کسی کیمیکل سے حساسیت۔
3. بدنظری یا آنکھوں کی تھکن
موبائل، لیپ ٹاپ یا ٹی وی کو زیادہ دیر تک مسلسل دیکھنا۔
4. آلودگی یا صفائی کا فقدان
گندی پانی، ہاتھ یا تولیہ آنکھوں سے لگانا۔
5. پھولا ہوا موسم یا بارشوں کے بعد جراثیم کا پھیلاؤ
مون سون کے دنوں میں اکثر ایسے مسائل زیادہ ہوتے ہیں۔
---
✅ احتیاطی تدابیر:
1. اپنی آنکھوں کو بار بار ہاتھ نہ لگائیں
خاص طور پر گندے ہاتھوں سے۔
2. اپنا تولیہ، رومال یا تکیہ کسی کے ساتھ شیئر نہ کریں
3. صاف پانی سے دن میں کئی بار آنکھیں دھونا
نیم گرم یا ٹھنڈے پانی سے دھونا بہتر ہے۔
4. آنکھوں کو دھوپ یا دھول سے بچانے کے لیے چشمہ پہنیں
5. اگر کسی کو یہ مرض ہو تو اس سے فاصلہ رکھیں
کیونکہ یہ بہت تیزی سے ایک دوسرے کو لگ سکتا ہے۔


حال ہی میں سوات سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں آنکھوں کے انفیکشن کی ایک وبا نے لوگوں کو پریشان کر دیا ہے سرخی مائل آنکھیں، جلن، پانی بہنا اور نظر دھندلانا یہ ایڈینو وائرس سے ہونے والے وائرل کنجنکٹیوائٹس کی علامات ہیں
ایڈینو وائرس ایک ایسا وائرس ہے جو انسانی جسم میں مختلف انفیکشنز کا باعث بن سکتا ہے جن میں آنکھوں کا انفیکشن (خصوصاً کنجنکٹیوائٹس)۔۔۔۔۔۔ گلے کی سوزش۔۔۔۔۔نمونیا۔۔۔۔۔اسہال۔۔۔۔یہ وائرس آسانی سے ایک شخص سے دوسرے کو لگ سکتا ہے خاص طور پر ہاتھوں، تولیوں، پانی یا ہوا کے ذریعے سے شامل ہے۔
مون سون کے موسم، زیادہ نمی اور صفائی کی خراب صورتحال میں وائرس کی منتقلی کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
علامات میں آنکھوں میں سرخی۔۔۔۔۔جلن اور خارش۔۔۔۔۔۔آنکھ سے پانی یا پیپ کا بہنا۔۔۔۔۔۔روشنی سے حساسیت۔۔۔۔۔ایک آنکھ سے شروع ہو کر دوسری آنکھ میں منتقل ہونا
احتیاطی تدابیر ۔۔۔۔۔۔ آنکھوں کو ہاتھ سے نہ چھوئیں، خاص طور پر گندے ہاتھوں سے۔۔۔۔۔۔صاف تولیہ اور تکیا استعمال کریں کسی کے ساتھ شیئر نہ کریں۔۔۔۔۔۔۔۔ہاتھوں کو بار بار صابن سے دھوئیں۔۔۔۔۔۔۔متاثرہ شخص گھر پر رہے تاکہ دوسرے محفوظ رہیں۔۔۔۔۔۔۔۔آنکھوں میں خود سے کوئی دوا یا قطرے استعمال نہ کریں ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
ایڈینو وائرس کا کوئی مخصوص اینٹی وائرل علاج نہیں مگر۔۔۔۔۔ٹھنڈے پانی سے آنکھوں کو دھونا۔۔۔۔۔۔Artificial tears یا سادہ مرطوب قطرے۔۔۔۔۔۔سوزش کم کرنے والے mild steroid قطرے (صرف ڈاکٹر کی ہدایت پر)۔۔۔۔۔۔۔۔۔مناسب آرام اور صفائی
زیادہ تر کیسز ایک ہفتے میں خود بخود ٹھیک ہو جاتے ہیں مگر علامات بڑھ جائیں تو فوری معالج سے رجوع ضروری ہے۔
ایڈینو وائرس کی وجہ سے آنکھوں کا انفیکشن قابلِ علاج ہے مگر اس کی روک تھام ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے صاف پانی، ہاتھوں کی صفائی اور سادہ احتیاطی تدابیر سے ہم اس وبا کو روک سکتے ہیں۔
یہ صرف ایک موسمی بیماری نہیں بلکہ سماجی شعور اور طبی احتیاط کی آزمائش ہے اگر ہم نے احتیاط نہ کی تو یہ انفیکشن اسکولوں، دفاتر اور خاندانوں میں تیزی سے پھیل سکتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔احتیاط علاج سے بہتر ہے اور آنکھیں وہ نعمت ہیں جن کی حفاظت فرض ہے۔۔۔۔۔
💊 علاج:
1. ڈاکٹر سے رجوع کریں
خاص طور پر اگر آنکھوں میں پیپ، دھندلا دکھائی دینا یا شدید جلن ہو۔
2. آئی ڈراپس کا استعمال (ڈاکٹری مشورے سے)
مثلاً: Tobramycin یا Ciprofloxacin ڈراپس وائرس یا بیکٹیریا کے خلاف استعمال ہوتے ہیں۔
3. سرد پانی کی پٹیاں یا گلاب کے عرق سے سکون دینا
آنکھوں پر ٹھنڈی روئی رکھنا بھی آرام دیتا ہے۔
4. موبائل یا اسکرین کا استعمال کم کریں جب تک آنکھیں نارمل نہ ہو جائیں۔
⚠️ نوٹ:
خود سے دوائیاں استعمال نہ کریں، کیونکہ ہر سرخی کا مطلب ایک ہی مرض نہیں ہوتا۔ آنکھوں کا معاملہ نازک ہوتا ہے۔
بیکٹیریا انفیکشن کے لیے یہ بہترین سیرپ ہے مثلاً گلے کی انفیکشن ، آنکھوں کا خراب ہونا ، نزلہ ، زکام ، بخار وغیرہ

طریقہ استعمال : ایک لیٹر پانی میں 2 سے 3 سیسی سیرپ ڈال کر 3 سے پ5 دن تک استعمال کریں 





HouseOfWrites

"I’m Muhammad Numan, and I specialize in breaking down complex topics into simple, clear explanations. My mission is to help you understand the important things that truly matter in life — and show how you can make the world better for yourself and others.

2 Comments

Previous Post Next Post